SIZE
2 / 10

" یار میرے لئے مشکلات کھڑی نہ کرو ، سمجھنے کی کوشش کرو ،برادری سسٹم کی کچھ نزاکتیں ہپتی ہیں جو ہمیں پوری کرنی پڑتی ہیں . اس لئے تمہارے انکار یا کسی بھی اعتراض کی کوئی گنجائش ہی نہیں ." لہجہ مستحکم تھا . شبینہ کے مزاج میں تلخی آ گئی .

" پچھلے دو ہفتوں سے عید اور قربانی کی رٹ کسی نا سمجھ اور نادان بچے کی طرح لگاۓ جا رہے ہو . خدا کے لئے بڑے ہو جاؤ . اگر چھوٹے ہی رہنا تھا تو شادی کی ضرورت ہی کیا تھی . اماں کے گھٹنے پکڑ کر بیٹھے رہتے . خامخواہ مجھے امتحان میں ڈال دیا . بہنوں کے حال سے میں نے سبق سیکھ ہی لیا تھا مگر تمہاری اماں نے جان ہی نہ چھوڑی... اور تم بھی کیسے بھیگی بلی بنے بیٹھے ہوئے تھے . افسوس کہ تم نے بلی سے شیر بننے کا فاصلہ بہت سرعت سے طے کر لیا . اٹ اس آ بگ سرپرائز فار می ." وہ زہر آلود لہجے میں بولی تو عبدللہ نے جاندار قہقہہ لگایا .

" بھئی یہ جاہل عورتوں والی لعن طعن تمہیں زیب نہیں دیتی . چلو مل کر کوئی ایسا پروگرام بناتے ہیں جس میں ہمیں ایک دوسرے سے شکایت بھی نہ ہو . ما بدولت بھی خوش اور محترمہ بھی شاداں...اور ہمارے ماں باپ بھی پرسکون . بیک وقت اتنے سارے لوگوں کا خوش ہو جانا کسی معجزے سے کم نہیں . پھر بھی ہم دونوں عقل کے گھوڑے دوڑا کر دیکھتے ہیں ." اس کے غصے کو نظر انداز کر کے وہ ملائمت سے بولا .

" پلیز عبدللہ بی سیریس ، میرا دل بوجھ سا گیا ھے ."وہ خفگی کے انداز میں بولی .

" میرا دل جوان بھی ھے اور بھڑک بھی رہا ھے کیونکہ پہلی چھٹی کی حسین صبح اپنے ساتھ بے پناہ رعنائیا ں لے کر نمودار ہوئی ھے نہ تو افراتفری کا عالم ھے نہ ہی بھاگم دوڑ کا سین ...بہت اچھا لگ رہا ھے ، تمہارے ہاتھ کا ناشتہ تمہارے ساتھ کرتے ہوئے یقین مانو چاۓ میں شوگر کے بغیر بھی شہد جیسی مٹھاس ھے ." وہ ہنسی دباتے ہوئے بولا .

" میں تمہاری ایسی بے جا تعریفوں میں انے والی نہیں ہوں چلو ذرا میرے لئے چاۓ دم کر دو . ابھی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ ہو جاۓ گا کہ میری چاۓ میں کڑواہٹ ھے یہ حلاوت..."

وہ موڈ خوشگوار کرنے کی کوشش کرنے لگی .

" ہم بد نصیبوں کے ہاتھ میں چاشنی کہاں ؟ میرے رب نے تو یہ انعام بیویوں کو ہی بخشا ھے ." وہ ایک لمبی اہ بھر کر بولا . " جس پر تمہاری نوکری کنڈلی مارے بیٹھی ھے ."

" جناب رب نے ایسے بے حساب انعامات شوہروں کو بھی بڑی فراخدلی سے عنایت فرماے ہیں ، تم استعمال کرنے کی کوشش تو کرو . آج لنچ کے بارے میں کیا خیال ھے ، تمہارے ہاتھ کی بنی بریانی کی مہکتی خوشبو اور اشتہا انگیز مہک اس کالونی میں ایسے پھیلتی ھے جیسے سورج کی روشنی ... آج تم دیگچہ بھر کر بریانی تو بنا دو . اس پاس کے لوگوں کو بھی چھٹی کی خوشی میں یشی کرا دیتے ہیں . چلیں چھوڑیں ان فضول کی بحثوں کو ... ایسی گفتگو کا اختتام لڑائی جھگڑے پر ہی ہوتا ھے . ایسے ڈرامے میں نے بہت بار دیکھتے ہیں ." وہ خوشامدانہ لہجے میں بولی .