SIZE
4 / 9

پھر موقع پاتے ہی سارا سے دل کی بھڑاس نکالنی چاہی۔

" سنو سارا!"

" ہوں۔" بالوں میں کلپ لگاتے ہوۓ سارا نے جواب دیا۔

" یہ بتاؤ کیا میں بہت بری لگتی ہوں؟"

" کیا مطلب؟" سارا واقعی نہیں سمجھی۔۔۔۔

" وہ ۔۔۔۔ وہ بھائی ان کے دوست ہیں ناں ! پتا نہیں کیوں مجھے اچھا نہیں سمجھتے' بات بھی ٹھیک طرح سے نہیں کرتے۔"

" تمہیں کیسے پتا چلا؟" سارا نے ٹٹولتی ہوئی نظروں سے مجھے دیکھا۔

" ایسے ہی بس' میں نے اندازہ لگایا ہے' اور اس دن کی اپنی بے عزتی کی بات گول کر گئی' کیونکہ اسے پتا تھا کہ سارا یہ بات جا کر ضرور امی سے کہہ دے گی یا شاید میری انا اور خود داری آڑے آ رہی تھی' سارا بھی بڑی تیز تھی فورا تاڑ گئی۔

" سچ بتاؤ؟ تم نے ان سے کچھ کہا تھا کیا؟" بھلا وہ کہاں پیچھا چھوڑنے والی تھی اور پھر میں ہار گئی۔ دل جو بھر آیا تھا اس واقعے کی وجہ سے' ساری بات سارا کو سنا دی اور میری اس بات پر حیرانی سے مجھے دیکھے گئی اور پھر ایک دم بولی۔

" کوئی ضرورت نہیں ہے انہیں چاۓ واۓ دینے کی اور تم ان سے ریزرو رہا کرو۔" اور پھر واقعی میں ان سے ریزرو ہی رہنے لگی اور کوشش کرنے لگی کہ اگر ان سے سامنا ہو تو ان کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہ دیکھوں ' میرے اس خفا خفا سے رویے کو بھی تم نے اہمیت نہ دی بلکہ تم نے آنا بھی کم کر دیا۔ پھر سنا ہے کہ آج کل تم پروفیسر حنا کے ساتھ کافی دیکھے جا رہے ہو' یہ خبر سارا کی بہن فضا نے دی جو تمہاری یونیورسٹی میں پڑھتی تھی۔ اس نے بتایا کہ ڈاکٹر شارق کا میڈم حنا سے افئیر چل رہا ہے' اسٹوڈنٹس کو تو ایسی باتوں کی کھوج رہتی ہے جہاں کیس ٹیچر کی کسی میل ٹیچر کے ساتھ فرینڈ شپ دیکھی اور رائی کا پہاڑ بنا دیا اور تمہارا تو واقعی پہاڑ نکلا۔

" ان کی خاص فرینڈ شپ ہے میڈم حنا سے۔ لگتا ہے شادی کر رہے ہیں ان سے۔" فضا بولے جا رہی تھی' یہ سوچے بغیر کہ میرے دل پر کیا گزر رہی ہے پھر میں رکی نہیں اور دل پر ایک عجیب سا بوجھ لے کر گھر آ گئی۔

اس بات کو کافی مہینے گزر گئے ' ابو اور امی واپس آ گئے تھے' امی ایک دن پوچھ ہی بیٹھیں۔

" یہ تمہیں آج کل کیا ہو گیا ہے' نہ کھانا ٹھیک سے کھاتی ہو اور نہ ہی کہیں آؤٹنگ کی ضد کرتی ہو ' ہر وقت کمرے مین بند۔ چلو اٹھو' چینج کرو' سارا ابھی آئی تھی تمہیں پوچھ کر چلی گئی۔ تم سو رہی تھیں۔"

اب کیا بتاتی امی کو کہ ان کی لاڈلی کو عشق ہو گیا ہے' وہ بھی یک طرفہ۔۔۔۔ اگلے دن میں اور سارا برامدے کی سیڑھیوں پر بیٹھے تھے۔ سارا میرے چپ رہنے سے بور ہونے لگتی تھی' وہ میری واحد ہمراز تھی۔