SIZE
5 / 9

" یار علینہ! اب بس بھی کرو' کب تک لوگوں کو مناؤ گی' یہ انکل ٹائپ لوگ ہوتے ہیں نا' ایسے ہی ہوتے ہیں ' خشک اور رومانس لیس۔ " اس اصطلاح پر میری ہنسی نکل گئی۔ " سنو! لان کا سمر کلیکشن ایا ہے ' چلیں؟"

" نہیں' میرا دل نہیں چاہ رہا۔ میں نے بیزاری سے جواب دیا۔

" ارے ہاں!" سارا چیخی۔ " یاد آیا' کل فضہ کی یونیورسٹی میں فنکشن ہے' فضہ کہہ رہی تھی علینہ کو بھی لے آنا۔ خوب انجواۓ کریں گے' کنسرٹ ہے۔ بڑے بڑے گلوکار آ رہے ہیں۔" اور مجھے۔۔۔ ایسا لگا جیسے ڈوبتے کو امید کی کوئی کرن ہاتھ آ گئی ہو یا شاید تمہیں پروفیسر حنا کے ساتھ دیکھنے کا شوق ہو رہا تھا' یا پھر تمہیں دیکھے کافی دن بیت گئے تھے' بہرحال جو بھی تھا میں نے فورا ہامی بھر لی امی نے جو کافی دن بعد میرے چہرے پر رونق دیکھی تو جھٹ جانے کی اجازت دے ڈالی۔۔۔

ادھر ابو نے تایا ابو کے ساتھ یو کے میں اپنا بزنس سیٹ کر لیا تھا۔ فرحان بھائی، بھابی اور بچوں کے ساتھ یو کے جا رہے تھے ' چھوٹے بھیا کے ایگزامز ہو رہے تھے' دن بڑے بور گزر رہے تھے کہ ایسے میں یونیورسٹی کے فنکشن میں انوائیٹ کیا جانا بڑا اچھا لگا۔

یونیورسٹی میں بہت گہما گہمی تھی ' سارا میرا ہاتھ پکڑے مجھے ایک طرف گھسیٹے چلی جا رہی تھی۔

" کیا ہے چھوڑو بھی۔۔۔۔" ابھی میرا جملہ منہ میں ہی تھا کہ سامنے سے تم اور حنا آتے ہوۓ نظر آۓ۔

لگ رہا تھا کہ دونوں میں کافی بے تکلفی ہے' تم مسکرا مسکرا کر باتیں کر رہے تھے اور پھر میڈم حنا تمہاری کسی بات پر زور سے قہقہہ مار کر ہنسی تھی۔ مئجھے ان سے جیلسی محسوس ہوئی ' یک لخت مجھے سامنے دیکھ کر تم ٹھٹکے یا شاید مجھے ایسا محسوس ہوا تھا لیکن اگلے ہی لمحے تم یوں پاس سے گزر گئے گویا جانتے ہی نہ تھے اور اپنے اس بری طرح اگنور کیے جانے پر عجیب سی شرمندگی محسوس ہوئی ' کم از کم بات ہی کر لیتے یا حنا سے میرے دوست کی بہن کہہ کر تعارف ہی کروا دیتے یا کچھ نہیں تو صرف میری طرف دیکھ کر مسکرا ہی دیتے' لیکن تم نے ان میں سے کچھ بھی نہیں کیا شارق احمد ! تمہاری آنکھوں مین شناسائی کی لہر تک نہ آئی' سارا نے ہلکے سے میرا ہاتھ دبایا جیسے تمہارے اس سلوک پر تسلی دے رہی ہو' پھر میں وہاں رکی نہیں فورا سر درد کا بہانہ کر کے سارا کے ساتھ گھر آ گئی۔ میری وجہ سے سارا کا پروگرام بھی خراب ہوا۔

پھر فضہ کی زبانی ہی پتا چلا کہ تم حنا کے ساتھ چھٹیوں پر گئے ہو اور یہ کہ شادی کر رہے ہو۔ اب میں تمہارے لیے صبر کر چکی تھی اور تمہیں بھولنے کی ناکام کوششوں میں لگ گئی۔

تم تعطیلات سے واپس آۓ تو پتا چلا کہ تمہارے ساتھ حنا نہیں تھی' فضہ سے ہی پتا چلا کہ وہ کویت چلی گئی ہے اپنے پیرنٹس کے پاس۔

بقول اسٹوڈنٹس کے کہ " شاید ان دونوں میں بنی نہیں' بریک اپ ہو گیا ہے۔"

" ظاہر ہے ایسے خشک آدمی کے ساتھ کون رہ سکتا ہے۔" میں بڑبڑائی۔

" کیا؟" فضہ بولی۔

" کچھ نہیں ' میں تو بس ایسے ہی کہہ رہی ہوں۔"