SIZE
3 / 7

"میں تمہیں چاہتا ہوں"

یہ کہ میں تمہیں اپنانا چاہتا ہوں؟ تمہارے وجود پر قابض ہونا چاہتا ہوں؟ تمہاری سوچوں پر اپنا تسلط چاہتا ہوں، تمہیں حاصل

کرنا چاہتا ہوں.

اگر اسنے پوچھ لیا کہ " آپ مجھ سے کیا چاہتے ہیں؟ مجھے چاہتے ہیں تو چاہتے رہیں. اس سلسلے میں بھلا میں آپکی کیا مدد کر

سکتی ہوں؟

میں سوچ میں پڑ گیا. اس سوال کا جواب بلکل آسان تھا. ایک سادہ سی حقیقت،

"میں تمہیں اپنانا چاہتا ہوں معصومہ! تمہارے وجود سے اپنے وجود کی تکمیل چاہتا ہوں. تمہاری خوشبو سے اپنی تنہائیوں کو

سجانا چاہتا ہوں. اپنے گھر کے سونے پین کو تمہاری پازیب کی آواز سے بھر لینا چاہتا ہوں. مجھے اپنا ساتھ بخش دو معصومہ!

مجھے شدت سے تمہاری ضرورت ہے"

اور اگر اس نے مجھے اپنی ضرورت اور محبت کے بیچ فرق جاننا چاہا پھر؟

میں سوچ میں پڑ گیا.

"ہاں! مگر کوئی تمنا پس دامان وفا

مجھ سے پوشیدہ میرے پیش نظر ہوتی ہے"

"مرد کی محبت، ضرورت ہی تو ہوتی ہے معصومہ!"

میری آواز کسی گہرائی سے آئی. آدم کو ازل سے ہوا کی ضرورت ہے.

"ضرورت تو پوری ہوکر ختم ہو جاتی ہے" ایک استہزیہ ہنسی میرے کانوں میں گونجی. "ضرورت ہی تو تھی".

میرے ماتھے پر پسینہ آگیا.

"ہاں! اگر ایسا ہوا کہ اس نے میرا سوال یونہی ہنسی اڑا کر رد کردیا، پھر؟

"پھر دست سوال اس کے سامنے دراز ہی مت کرو". میرے آفس میں ایک کولیگ نے حال دل سن کر مشورہ دیا.

"سیدھے سیدھے اسکے گھر رشتہ بھیج دو. لڑکیاں یوں بھی ایسے معاملات اپنے والدین کے حوالے کردیا کرتی ہیں".

میں پھر پریشان پریشان سا اپنے گھر کے صحن میں آبیٹھا. ایسے کام تو ماں اور بہنیں کیا کرتی ہیں.میری تو نہ کوئی

ماں ہے نہ کوئی ماں جائی. پچھلے سال ابا کے انتقال کے بعد میں بلکل تنہا ہی رہ گیا تھا. اماں تو بہت پہلے میرے

بچپن میں ہی مجھے تنہا چھوڑ گئی تھیں.

زندگی میں پہلی مرتبہ مجھے شدت سے ماں کی کمی محسوس ہوئی. ماں کی ہستی، جسکی مہربان گود میں اپنا چہرہ

چھپا کر انسان زندگی کا ہر دکھ کہ سکتا ہے. جسکے کمزور وجود کے پیچھے چھپ کر ہر طوفان کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے.

ماں!جو کمزور سی عورت کا سب سے طاقتور روپ ہے.

اگر آج میری ماں زندہ ہوتی تو میں اس سے حال دل کہ کر کتنا ہلکا پھلکا ہو جاتا. وہ سب کچھ .سمبھال لیتی. کچھ بھی کرتی،

مگر معصومہ کو میرا بنا کر اپنے گھر لے آتی. میرا کام محض معصومہ کا گھونگھٹ اٹھا کر اظہار محبت کرنا رہ جاتا.

ہاتے پھر وہی اظھار محبت، اس دنیا کا سب سے مشکل کام! اپنے ردیا قبول کئے جانے کے منظر کا چشم تصور سے