SIZE
2 / 7

" کوئی چکر وکر تھا تیرا ' ہو گا ضرور ہو گا .... کوئی پیچھے آتا تھا .... کہاں کہاں جاتی تھی ؟"

اسکا سر تیزی سے نفی میں ہلنے لگا . اگلے سوالوں پر وہ ہلتا ہوا سر بھی رک گیا. وہ پوچھتا ہی جا رہا تھا ، پھر اس نے ایک عجیب سا سوال کیا . شوہر ہو کر بھی یہ سوال درست نہیں تھا ' لیکن یہ کون طے کرتا کہ کیا درست تھا اور کیا غلط ؟ رابعہ کا دل ٹوٹ کر سیج پر بکھر گیا . وہ سوال کیے جا رہا تھا اور اس کی آنکھوں میں ٹکٹکی باندھے دیکھ رہا تھا . جیسے اس کی آنکھو میں چور ڈھونڈ رہا ہو .

" پانی !" اس نے گردن کو سہلاتے ہوئے کہا .

وہ اٹھی اور اسے پانی دیا . پھر اس نے بیڈ سے لٹکتے پیروں کو زمین پر ٹکایا اور آنکھ سے نیچے کی طرف اشارہ کیا . وہ عین اس کے پیروں کے نیچے جھک گئی . ذرا اور بیڈ کے نیچے اسکی چپل پڑی تھی . اپنے لہنگے اور دوپٹے کو سنبھالتی وہ جھکی اور اسکی چپل نکالی .

وہ اسے اٹھا کر ... چلا کر ... اسکا چال چلن دیکھ رہا تھا ' شوکت کے ہر ہر انداز پر رابعہ کا دل ٹھنڈا پڑتا گیا .

وہ میٹرک پاس تھی اور صرف اٹھارہ سال کی تھی . صورت کی بھی پیاری تھی .

دو نندیں تھی اسکی . ایک بڑی شادی شدہ اور دوسری سب سے چھوٹی جو شادی شدہ نند کے پاس ہی رہتی تھی . سسر حیات نہیں تھے . ایک دیور تھا جمال ... ٹھیک سے جوان بھی نہیں ہوا تھا . سبزی منڈی میں کام کرتا تھا .ساس دمے کی مریضہ تھی ' گھر سنبھالنے والا کوئی نہیں تھا ... رابعہ آ گئی ' اس نے سنبھال لیا ' ہھر کو بھی ... ساس کو بھی .

جمال بیچارہ تو اس کے پاس بھی نہ پھٹکتا ' نہ رابعہ اس سے کوئی واسطہ رکھتی .

" بھابی ایک ." وہ ایک آواز لگاتا ایک اور پراٹھا لینے باورچی خانے میں آ رہا تھا ' شوکت غرایا .

" باہر دفعا ن ہو ." وہ الٹے پیروں پلٹ گیا . اپنے بھائی کی عادت سے واقف تھا . بھول گیا تھا .

اپنا ناشتہ لے کر وہ کمرے میں آ گئی . جمال ناشتہ کر کے چلا گیا تو شوکت نے اسے آواز دی . باہر سے تالا لگا کر وہ بھی چلا گیا . جمال شام کو فارغ ہوتا اور ادھر ادھر دکانوں پر ' تھڑوں پر بیٹھا رہتا . شوکت دیر سے آتا . کھانا کھاتا اور جب وہ اندر کمرے میں چلی جاتی تو جمال آتا ' کھانا لے کر ماں کے کمرے میں چلا جاتا اور سو جاتا .

چھٹی والے دن جمال بڑی بہن کے ہاں چلا جاتا پھر رات کو معمول کی طرح آتا . رابعہ نے تو ٹھیک سے اسکی شکل بھی نہیں دیکھی تھی . چھوٹی نند کبھی کبھی بڑی نند کے ساتھ ہی ماں سے ملنے آ جایا کرتی تھی . دونوں تھوڑا سا وقت بھی مشکل سے گزار پاتیں . ایک بار چھوٹی نند چپکے سے چھت پر چلی گئی تھی . چھت کی آخری سیڑھی سے شوکت نے اسے لڑھکا دیا . بڑی بہن اسے اپنے ساتھ لے گئی ' اس دن سے اسی کے پاس تھی .