SIZE
2 / 11

" حوصلہ کر پتر ، حوصلہ کر ، الله کی مرضی کے آگے بھلا کوئی کیا کر سکتا ھے ، دکھ تکلیفیں تو زندگی کا حصہ ہوتی ہیں اور تم تو بہت بہادر بیٹی ہو میری ." بوا نے اس ٹوٹی بکھری لڑکی کے کندھے پر ہاتھ رکھتے جیسے اسے تسلی دینی چاہی مگر وہ انکی تسلی پا کر بکھر بکھر گئی ان کے کمزور بازؤں کے گھیرے میں بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپ تڑپ گئی .

" صبر کر میری دھی ." اسے سنمبھالتے ہوئے ہلکان ہوتی ہوئی بوا بیگم بھی رو پڑی تھیں .

" مجھے صبر نہیں آتا بوا ...صبر بہت بڑی چیز ھے جس پر بہت عظیم ہستیاں ہی قائم رہ سکتی ہیں اور ... اور میں بہت کمزور ہوں بوا ، کیسے صبر کروں ، میرے ساتھ ہی ایسے کیوں ہوا بوا ، کچھ نہ بچا ، دیکھیں ، دیکھیں میں خالی ہاتھ رہ گئی ." اس نے بلکتے ہوئے اپنی دونوں ہتھیلیاں ان کے سامنے کیں .

" نہ ، نہ میری بچی ایسے نہیں کہتے ." اس کی ایسی حالت دیکھ کر بوا بیگم سے جیسے ضبط کرنا مشکل مشکل ہو گیا تھا . انہوں نے اسے اپنے ساتھ لگا لیا .

" میری دنیا اجڑ گئی بوا ... اور آپ کہتی ہیں کہ ایسے نہیں کہتے ، میں ... میں کیوں زندہ بچ گئی ،کیوں نہ اس گاڑی میں اپنے پیاروں کے ساتھ ہی مر گئی . وہ ، وہ مجھے چھوڑ کے کیوں چلے گئے . مجھے کیوں اپنے ساتھ نہ لے گئے . پاپا مجھ سے کتنا پیار کرتے تھے میری ذرا سی تکلیف پر کس طرح تڑپ اٹھتے تھے . زمانے کے سرد و گرم سے کتنی حفاظت کرتے تھے میری اور مما کی .کتنی فکر ہوا کرتی تھی انھیں میری ، ہمیشہ میرے کھانے پینے کے پیچھے پڑا کرتی تھیں . اور اب میں کئی کئی دن بھوکی رہتی ہوں ، وہ مجھے کھانے کے لئے کیوں نہیں کہتیں ، کیوں میری فکر نہیں کرتیں ." وہ بری طرح بلک رہی تھی . " اور ...اور وہ ہانی ... کتنا چھوٹا تھا ناں بوا وہ ...کتنی جلدی تھی اسے جانے کی ...اب کون مجھے اپنی معصوم زبان میں فاری آپی کہے گا ، کون اپنی معصوم شرارتوں سے میرا دل بہلاۓ گا . کتنے بے وفا ہیں نہ سب مجھے اکیلا چھوڑ گئے . آپ ان سے کہئے ناں بوا کہ وہ میرے پاس آ جائیں یا پھر مجھے اپنے پاس بلا لیں . مجھے ان کے بغیر رہنا نہیں آتا پلیز ... بوا ... آپ کہئے ناں ."

درد کی شدت تھی یا پھر شدید اعصابی دباؤ وہ ہوش و خرد سے بیگانہ ہوئی ان کے بازوؤں میں ہی جھول گئی اور اسے اپنی بانہوں میں بے جان ہوتے دیکھ کر بوا بیگم کا کمزور نحیف وجود کچھ اور کمزور پڑ گیا تھا . بہتی آنکھوں اور کپکپاتے ہونٹوں سے انہوں نے ملازمہ کو آواز دی تھی .

بوا بیگم کی طبیعت ایک دم بگڑ گئی تھی وہ جو پہلے ہی اندر سے بے حد کمزور ہو چکی تھی ان کی حالت دیکھ کر وہ جہاں بے حد پریشان ہوئی وہیں خوف سے پیلی پڑ گئی . اس اتنی بڑی دنیا میں بوا بیگم کے سوا اس کا تھا ہی کون ... جو رشتے میں تو اس کے پاپا کی کزن تھیں مگر اب وہی اسکا سب کچھ تھیں .