SIZE
3 / 9

یہ تو شادی کے بعد پتا چلا کے پھپھو نے ہم سے دشمنی کی کہ اپنے لاڈلے نخریلے بیٹے کے حوالے ہمیں کر دیا . جو ناک پر مکھی بھی نہ بیٹھنے دیتے . کھانا کھانے میں اتنا نخرہ کہ بازار کی کسی چیز کو ہاتھ نہ لگاتے . ہر چیز گھر کی بنی ہوئی . کیک ' بسکٹ 'ڈبل روٹی ' مکھن ' جیم کیچپ ' دھی ' سالن ' سب کچھ گھر کا .

پھپھو کا سارا دن کچن میں گزرتا . ( یہ بھی کوئی بات ہے بھلا .) بیکنگ ' کوکنگ سب پھپھو خود کرتیں . شادی کے کچھ دن ایسے گزرے جسے ہم جنت میں آئے ہوئے ہیں . بل دار پراٹھے ' مکھن ' دھی ' دودھ 'چنے ' انڈے یہ تو ناشتہ ہوتا تھا .

اور دوپہر کا کھانا ہاے کیا بتائیں . غرض سب کچھ گھر کا بنا لذیذ ترین ہوتا تھا . مگر یہ عیش صرف دس دن رہے . پھپھو اور پھوپھا حج پر چلے گئے اور ہماری نازک جان کو عذاب میں ڈال گئے . ہم تو خود کو " جنت سے نکلی ہوئی عورت " کہنے لگے . ( وہ دس دن جنت میں گزرے تھے نا.)

پھر تو سمجھ ہی نہیں آتا تھا کہ " غذا "کا خیال رکھیں " غذائیت " کا یا " پسند " کا .

مہمان گھر میں آ جائیں اور وہ بھی اچانک ...

تو جناب ہم خود کو اتنا مصروف کر لیتے ہیں اور ایسی بھاگ دوڑ میں لگ جاتے ہیں کہ مہمان بیچارے خود ہی شرمندہ ہو جاتے ہیں . ( ایسا صرف ان دنوں میں ہوا جب پھپھو حج پر چلی گئیں . ورنہ تو پھپھو خود ہی سنمبھالتیں مہمانوں کو .)

مہمانوں کے لئے فوری ڈش ... اور ہم ...

ارے کیوں مذاق کرتی ہیں ؟

ہم " دیر " تک کی ڈش بھی نہ بنا سکیں اور آپ فوری ڈش کی بات کرتی ہیں اور ویسے بھی ہم بہت چالاک ہیں . جب کھانے والے مہمان آ جائیں نا... تو ... تو ... کان ادھر کریں ... ہم کوئی نہ کوئی چوٹ کھا جاتے ہیں اور کھانا مجبورا بازار سے آتا ھے . ہیں نا ہم چالاک ...

دیکھیں نا کھانا تو مہمانوں کو ضرور کھلاتے ہیں . باہر ہی کا سہی . اب بنانا جو نہیں آتا تھا ' کیا کریں .