SIZE
2 / 8

ہماری اماں کو سب کے کام انے کی عادت تھی . نانی اماں کی طبیعت ٹھیک نہیں تو رکشا ' ٹیکسی کا انتظار نہیں کرتیں ' پیدل ہی چل پڑتیں. محلے میں کسی کا بچہ بیمار ہوتا تو وہ سب سے پہلے تیمارداری کرنے والوں میں ہوتیں . مجھے اماں بہت اچھی لگتیں تھیں ' وہ کبھی تھکتی ہی نہیں تھیں . رات کو جب بھی آنکھ کھلتی تو میں دیکھتی کہ وہ جائے نماز پر سر سجدے میں رکھے الله سے راز و نیاز کرنے میں مصروف ہیں .

ان ہی دنوں ہمارے پڑوس میں ایک خاندان آ کر آباد ہوا . ان میں ایک بڑ ی بی بھی تھیں ' انہیں بھی اماں کی طرح پھولوں ' پودوں سے خاصی رغبت تھی .انھوں نے ہماری اماں کو منی پلانٹ دیا کہ یہ گھر میں لگاؤ . اسے لگانے سے گھر میں پیسہ اور سکون آتا ہے اور لڑائی جھگڑے سے یہ مرجھا جاتا ہے . ایسا پھلتا ہے کے رونق ہی رونق ہو جاتی ہے کیاری میں اور جی چاہے تو پانی میں لگا کر رکھو ' بس روشنی مل جائے تو ہرا بھرا رہتا ہے . کونپلیں بھی پھوٹتی ہیں . انھیں منی پلانٹ کے متعلق کافی معلومات تھیں . ان کے گھر میں تو ہر جگہ یہ لگا ہوا تھا . ہمارے گھر میں بھی منی پلانٹ کی بیل پھیلتی جا رہی تھی اور شام میں جب پائپ لے کر میں صحن دھوتی تو وہ جیسے کھل اٹھتی .

اماں کو بیٹا نہ ہونے کا دکھ اندر ہی اندر کھائے جا رہا تھا .وہ دعائیں کرتی نہ تھکتیں ' مگر دھیرے دھیرے اس دکھ نے اماں کو ہائیبلڈ پریشر کا مریض بنا دیا . اب تو وہ پہلے کی طرح پودوں کی دیکھ بھال بھی نہ کرتیں ' لیکن ابو ان کا ہر طرح سے خیال رکھتیں .