SIZE
1 / 7

میں نے گھڑی پر وقت دیکھا . دو بج کر چالیس منٹ ہو چکے تھے . عامر کے آنے میں بس پانچ منٹ ہی باقی تھے .

پھر میں نے ایک نظر کھانے کی میز پر ڈالی. ہر چیز تیار اور مکمل تھی بالکل میری ذات کی طرح . صاف ستھری اور خوبصورت میز ، قیمتی اور نفیس برتن ہر چیز سے کاملیت جھلک رہی تھی جو کے میری ذات کا خاصہ بھی تھی .

کھانے کی میز کے بعد میں نے ایک نگاہ خود پر بھی ڈالی . میں خود بھی نہ دھو کر میک اپ کر کے مونگیا کلر کے لباس میں تھی اور یقیناً بہت اچھی بھی لگ رہی تھی . آج جمعه ہے اور آج کے دن عامر کھانا گھر پر کھاتے ہیں، اس لئے میں کھانے میں خاصا اہتمام کرتی ہوں اور ہر چیز پر خاص توجہ دیتی ہوں .

میرا گھر میری بہت خوبصورت اور بڑی سی جنّت ہے جس سے مجھے بہت پیار ہے .ہر سمجھدار عورت کو اپنے گھر سے بہت محبت ہوتی ہے ' مگر انکو کچھ زیادہ ہی ہوتی ہے جو اپنا گھر بنانے کے لئے بہت محنت اور جدوجہد کرتی ہیں اور میرا شمار بھی ان عورتوں میں ہوتا ہے .

عامر میرے پھوپھی زاد بھی ہیں. شادی کے بعد جلد ہی انہوں نے میرے مشورے سے کمیٹی ڈال لی تھی تو پورا مہینہ کھینچ تان کر گزارنا پڑتا تھا . میں نے تب کپڑے بنوانا تو چھوڑ ہی دیے تھے . اور پھر جب کمیٹی نکلی تو کچھ میں نے اپنے زیور بیچے اور عامر کے بنک بیلنس سے یہ خوبصورت سا گھر بنا تب ہی تو مجھے اپنے گھر سے بہت زیادہ محبت و انسیت ہے .اس گھر کے ایک ایک انچ کو میں نے بہت محبت سے سنوارا ہے . میرا گھر میری جنّت ہے جس کی میں بلا شرکت غیرے مالک ہوں .

ہمارے گھر میں ہر آرام اور آسائش ہے بس ایک ہی کمی ہے اور وہ ہے " اولاد ".