SIZE
3 / 7

ماں باپ کی محبت بھی دونوں کے دل میں ایک سی ہوتی ہے . بہن بھائی چاہے امیر گھر میں ہوں یا غریب گھر میں سب کی ہنسی خوشی اور غم ایک جیسے ہوتے ہیں . اگر بیٹے کی گاڑی ہوتی ہے تو بیٹی کو گڑیا لا کر دی جاتی ہے . یہ بہن بھائی کی اتنی خوبصورت عمر ہوتی ہے کہ باقی تمام رشتوں میں وہ عمر نہیں آتی کیونکہ اس میں ایک رشتہ بڑا ہوتا ہے اور ایک چھوٹا اور وہ رشتہ ادب اور لحاظ کا ہوتا ہے جیسے کے باپ اور بیٹی ' ماں اور بیٹا وغیرہ .

باقی جتنے بھی محرم رشتے ہوتے ہیں ان میں مقابلہ نہیں کیا جا سکتا . اس رشتے کی انفرادیت یہی ہے کے وہ کچھ وقت کے وقفے سے دنیا میں آتے ہیں اور اس رشتے کا نعم البدل اور کوئی نہیں ہوتا . باقی رشتوں کا نعم البدل دنیا میں موجود ہوتا ہے اگر کسی کا بیٹا نہیں تو اسکا بھانجا یا بھتیجا وہ جگہ لے سکتا ہے اور اسی طرح سے اگر بیٹی نہیں تو بھانجی یا بھتیجی . اگر کسی کا باپ فوت ہو جائے تو اس کا ماموں یا چچا باپ کی جگہ ہوتے ہیں اور اگر ماں فوت ہو جائے تو پھپھو یا خالہ ماں کی جگہ ہوتی ہیں .

ایک بار حضرت عائشہ نے حضرت محمّد صلّ الله علیہ وسلم سے کہا کے میں تو کسی بچے کی ماں نہیں ہوں تو آپ نے فرمایا کہ اے عآئشہ اپ اپنے بھانجے کی ماں ہیں وہ آپکا بیٹا ہے . تو اس سے پتا چلا کے دنیا میں ہر رشتہ مل سکتا ہے مگر بہن بھائی نہیں ملتے . ہم کسی کو بھی اپنا بہن بھائی نہیں بنا سکتے ہمارے حقیقی بہن بھائی وہی ہیں جن کا ہم سے خون کا رشتہ ہوتا ہے . اپنا بھائی اور بہن وہی ہے جو اپنے ماں باپ کی طرف سے ہے . اکثر لوگ کہہ دیتے ہیں کے فلاں تو ہمارے بھائی کی طرح ہے یا بہن کی طرح ہے مگر یاد رہے کہ وہ بہن یا بھائی کی طرح ہے بہن یا بھائی نہیں ہے .