SIZE
1 / 7

شائستہ بیگم کا ہاتھ تیزی سے چل رہا تھا . خستہ خستہ پراٹھے اترتے جا رہے تھے اور پاس بیٹھے ان کی تینوں بیٹے ہاتھ صاف کرتے جا رہے تھے . توے پر سے ایک کے بعد ایک پراٹھا اتر رہا تھا اور عاشر ، حاشر اور حاد کے پاس پر ہانڈی سے ایک کے بعد دوسرا پکوڑا غائب ہو رہا تھا .اچانک خیال آنے پر وہ مڑ کر ہانڈی دیکھنے پر مجبور ہوئی تھیں .

" شرم نہیں آئ ما کے لئے خالی کڑھی چھوڑتے ہوئے . مجھے ایک بھی پکوڑا ..."

" اوہ مما جی ..." تینوں یک زبان ہو کر بولے . " کڑھی پکوڑا اور پراٹھے آپ کے ہاتھ کے ہوں تو چھوڑتا کون ہے .'

" ارے یار نہیں ! میری مما تو کچھ بھی پکائیں کمال کر دیتی ہیں ." عاشر مکھن لگا رہا تھا . شائستہ بیگم کا موڈ بحال ہوا . یہ سچ تھا کے ان کے میکے سے سسرال تک ان کے کھانے پکانے اور طریقے سلیقے کا معترف تھا .

" مما جی نانو کی کال آ گئی ہے ." حاد فون پکڑے کھڑا تھا .انہوں نے نمبر ملا کر ہینڈز فری لگا لیا تھا .یہ روزانہ کا مشغلہ تھا اس وقت فون کرنا . آج اتوار کی وجہ سے وہ لیٹ ہوئی تھیں تو نانو نے خود ہی مس کال کر دی تھی .