SIZE
3 / 5

جلد ہی اس نے اپنی محبت اور فرمانبرداری سے رحیم کا دل جیت لیا .وہ دونوں ایک دوسرے کا بہت خیال رکھتے بلکہ رحیم سکینہ کی بیٹی کا بھی بہت خیال رکھتا .

ایک دن سکینہ کی بیٹی فاطمه کو اسکا چچا آ کر لے گیا کے وہ ان کے بھائی کی اولاد ہے اور انہی کے ساتھ رہے گی . بچی روتی رہی وہ ان کے ساتھ نہیں جانا چاہتی تھی مگر اسکا چچا اسے ملانے کا وعدہ کر کے ساتھ لے گیا .

رحیم اور سکینہ مل کر کام کرتے تھے . سکینہ نے گھر کا سارا کام سنمبھال لیا تھا . رحیم کے والدین بہت خوش تھے . اسکی کی بیٹی بھی سکینہ سے ملنے آیا کرتی تھی اسکا چچا اسے کچھ دن کے لئے چھوڑ جاتا تھا . حالانکہ رحیم کی اپنی بیٹی ہو گئی تھی پھر بھی وہ سکینہ کی پہلی بیٹی کا بہت خیال رکھتا تھا .

رحیم تو کھیتوں میں کام میں مصروف رہتا تھا اور کبھی کبھی اپنے کھیل کا شوق بھی پورا کرتا تھا . گاؤں کی پنچایت کا بھی ایک ممبر تھا . ایک ہفتے کے بعد پنچایت لگائی جاتی تھی جس میں گاؤں کے مسائل کا حل سوچا تھا تھا اور اس سلسلے میں رحیم کو شہر بھی جانا پڑتا تھا . سب گاؤں کے لوگ رحیم کی بہت عزت کرتے تھے . سکینہ گاؤں کے بچوں کو قرآن پڑھاتی تھی . رحیم اور سکینہ کا بیٹا ہوا تو سب بہت خوش ہوئے . وقت گزرتا گیا . یہ سکینہ کے لئے بہت مشقت کے دن تھے . سکینہ کی ماں قریب ہی رہتی تھی وہ ان سے ملنے آ جایا کرتی تھی . سکینہ کی بڑی بیٹی کی شادی تھی . اس کے چچا نے اپنی مرضی سے اسکی شادی طے کر دی حالانکہ اسکی امر بھی زیادہ نہیں تھی . سکینہ نے بہت احتجاج کیا مگر بچی کے چچا نے ایک نہ سنی .چارو ناچار سکینہ کو ہار ماننی پڑی. اس کے باپ کی طرف سے اسکی کچھ زمین تھی جس پر اس کا چچا قابض تھا چونکہ رحیم بہت اچھا انسان تھا اور دین بھی جانتا تھا سو اس نے شہر میں کیس کر دیا اور کافی پیشیاں بھگتنے کے بعد وہ اس بچی کو اسکا حق دلانے میں کامیاب ہو گیا . اس فیصلے سے بہت سے لوگ اس کے دشمن ہو گئے مگر رحیم نے حق کا ساتھ نہ چھوڑا.

کافی سال گزر گئے اور رحیم کی اولاد میں اب تین بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں . ان دونوں کو اپنے بچوں کو پڑھانے کا بہت شوق تھا . وہ بہت محنت کر کے اپنے بچوں کو سکول بھیجتے تھے . بچے بڑے ہوئے تو شہر چلے گئے . ان کے گھر کے حالات بھی اتنے اچھے نہ تھے . بچوں کے کافی خرچے تھے ایسے میں سکینہ بھی محنت کرتی تھی وہ دن رات سوت کاتتی تھی تاکہ گھر کا خرچہ چلے . بڑے دونوں بیٹوں کی نوکری ہو گئی تھی مگر چھوٹے کو تعلیم کا شوق نہیں تھا تو رحیم نے اسے اپنے ساتھ کام پر لگا لیا .