SIZE
3 / 6

" ہاں۔۔۔! دو ٹکے کے لوگوں سے مغز ماری کرتے سخت تھکاوٹ و بوریت ہوئی۔ ہر کوئی کہتا ہے' نوکری دے دو۔ نوکریاں تو جامن کی طرح درختوں پر اگتی ہیں ناں کہ سب کو تھما دوں ۔ جاہل لوگوں کو کون سمجھاۓ۔" وہ نفرت سے بولے۔

" شاید وہ سمجھتے ہیں کہ آپ ان کے ووٹوں سے وزیربنے ہیں۔" ان کی بیوی ہنسی۔

" اونہہ! ووٹوں سے وزیر بنا ہوں۔ ارے سب پیسے کا کھیل ہے۔ ان کے پاس ہوتو یہ جاہل گنوار لوگ بھی الیکشن کا کھیل کھیلنے لگیں ۔وزیر موصوف مونچھوں تلے استہزیئیہ مسکرائے۔

غریب کا نصیب بھی گرمی جیسا ہی ہوتا ہے ۔ نہ کبھی وہ ٹھنڈا ہوتا ہے' نہ غریب کو ہونے دیتا ہے۔

کمدار بیمار ہو گیا تھا اور گنے کی فصل کو کھاد دینا تھی لہذا سائیں سے ملنا ضروری تھا۔

خزاں رسییدہ درخت کے لنگڑے لولے ساۓ میں صبح سے ان کا ہاری بیٹھا اونگھتا رہا۔ بے حسی کے پتے جھر جھڑ کر اس کے گرد ناچتے رہے۔ نہ کسی نے کھانے کو پوچھا نہ چائے کو۔ ان کی ماں نے باہر لان می ازلوں سے سر جھکائے بیٹھے اس ہاری کو دیکھا۔

" ا کیسویں صدی میں بھی طوق غلامی گردن میں ڈالے یہ ابھی تک بیٹھا ہوا ہے۔ یہ سوچتے سوچتے وہ ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ گئیں۔

" بیٹا ! تمہارا ہاری (مزارع) تمہارے انتظار میں بیٹھا بیٹھا سوکھ گیا ہے۔"

" اماں ! ان لوگوں کو تو بالکل شعور نہیں کہ صبح صبح کسی کے ہاں نہیں جانا چاہیے۔ اب آپ خود ہی سوچیے! ان دو' دو ٹکے کے لوگوں کی اپنا سکھ'

چین' آرام خراب کر کے سویرے اٹھوں گا؟ ایڈیٹ' جاہل' بدتمیز لوگ۔"

" تمہاری ہی زمین کے لیے تم سے کھاد طلب کرنے آیا ہے۔" ان کی ماں کے لہجے میں ہلکا سا احتجاج در آیا۔

" اوہ! چار بج گئے' مجھے ضروری میٹنگ میں جانا ہے۔" وہ عجلت میں اٹھے۔ ان کے سیکریٹری نے گاڑی کا دروازہ کھولا۔

ہاری دوڑتا آیا۔ " قبلہ سائیں۔۔۔۔ فصل سوکھ جائے گی۔۔۔۔۔ اگر بروقت کھاد نہ دی تو۔"

وہ ازلوں سے سر جھکائے' ہاتھ باندھے عرض کرتا رہا تھا۔ فصل سوکھ جاتی تو بھی بے قصور ہوتے " قصوروار وہی گردانا جاتا۔ ممبر اسمبلی نے ایک اچٹتی سی نظراس صریوں سے ایستادہ غلام انسان پر ڈالی۔ بات کا جواب دینا خلاف شان سمجھا۔ سیکریٹری سے مخاطب ہوۓ۔

" تم اگر زمین دیکھ کر جائزہ لے آو۔ زمین کو کتنی کھاد چاہیے۔۔۔۔ بل بنا کر بھیج دو۔"

گاڑی زن سے بنگلے سے باہر نکل گئی۔ وہ کلمہ شکر ادا کر کے اس جنت نما جہنم سے باہر نکل آیا۔

" پتہ نہیں کیوں' ہمارے مقدروں پر ہمیشہ پت جھڑ کا موسم طاری رہتا ہے۔

۔ گھنی چھاؤں ملتی ہی نہیں۔