SIZE
1 / 11

مژدہ ! کب سے بلوا رہی ہوں بیٹا . دوپہر میں بھی کچھ نہیں کھایا تم نے . جاں فزا بھی انتظار میں بیٹھی ہے . چلو اب اٹھ جاؤ . تمہاری پسند کے چکن فرائیڈ رائس بنواۓ ہیں میں نے . بروسٹ بھی منگوایا ہے . اب ضد مت کرو ."

مژدہ نے میری ذات کا عکس لئے مجھے خائف نظروں سے دیکھا ." کوئی نہ کرے میرا انتظار کرے . نہیں کھانا مجھے کھانا ."

" اچھا ! وہ جو بریزے کے پنک اور پرپل سوٹ تمہارے پاپا لائے تھے ' تم وہ دونں لے لینا . میچنگ کے لئے چلیں گے کل . ٹھیک !"

" آپ کی سمجھ میں کیوں نہیں آ رہا . آپ مجھے بچوں کی طرح بہلانے کی کوشش نہ کریں ماما ."

" تم یہ سب کر کے مجھ سے اپنی ضد نہیں منوا سکتیں . تمہارے بھلے کے لئے تمہاری وہاں شادی سے انکار کر رہی ہوں ." میرا لہجہ سخت ہو گیا .

" میرا بھلا یا آپ کی ضد. میں جاں فزا نہیں ہوں جو ڈر جاؤں گی اور پیچھے ہٹ جاؤں گی ."

" تم مجھے ایسے جذباتی بلیک میل نہیں کر سکتی .... جو سمجھانے کی کوشش کر رہی ہوں ' اسے سمجھنے کی کوشش کرو ."

" آپ مجھے کہہ رہی ہیں بلیک میلنگ کا ؟ اور اپ نے خود کیا کیا ہے ساری زندگی ؟ اصل بلیک میلر تو آپ ہیں ماما . ساری زندگی آپ ہمارے جذبات سے کھیلتی رہی ہیں . اپنی بے جا ضدوں سے ہم سب کو پریشان کرتی رہی ہیں . آپ مجھے سمجھا رہی ہیں ' سمجھنا تو آپ کو چاہیے . ایک بیٹی کی زندگی برباد کر کے آپ کو کیا ملا جو آپ میری زندگی کے پیچھے بھی پڑی ہیں ؟"

اونچا اونچا بول کر مژدہ دروازہ پٹخ کر باہر نکل گئی . اس کے پیچھے آتی جاں فزا نے مجھے لپٹا لیا . مجھے تسلی دیتی ہوئے کہنے لگی .

" ماما ! آپ کیوں فکر کرتی ہیں ' میں اس کو منا لوں گی ابھی ."

" میں بلیک میل کرتی ہوں تم سب کو ." میں نے آنسو پیتے ہوئے کہا .

" اوہ پیاری ماما ! "جاں فزا نے میرے ہاتھ چوم کر کہا ." آپ دنیا کی سب سے پیاری ماما ہیں ."

میں نے اس کا ہاتھ تھام لیا ." میں نے تمہاری زندگی برباد کر دی جاں فزا ؟ ہے نا ؟ وہ ایک ٹک مجھے دیکھنے لگی اور ناں میں سر ہلایا .