SIZE
2 / 9

" اہو پنج کلیانی . جس مج کے چاروں کھرے اور تھوتھنی سفید ہو . پنج کلیانی ہوتی ہے وہ . ڈنگروں والی کوئی بات نہیں ہوتی اس میں ."

" تو پھر ؟" میں دل ہی دل میں ہنسا .

" تو نے دیکھی کبھی وہ چیز . کیا بات ہوتی ہے اسکی . ہمارے زمینداروں کے گھر ہوتی تھی ایک .

"آہا ... ہا ... شاندار چیز ... پورا احاطہ سج جاتا تھا ." ابا کا چہرہ کبھی میرا یا چینو کا ذکر کرتے ہوئے بھی ایسا نہیں چمکا ہو گا جیسا اس وقت چمک رہا تھا .

" پر ماڑی قسمت . عمر لنگ گئی پر پنج کلیانی نہ ملی ."

" سارا احاطہ بیچ دوں اگر جو کہیں سے مل جاۓ ." ابا نے سامنے کھڑی چار بھینسوں اور تین گائیوں کی طرف حقارت سے اشارہ کیا .

" ایک پنج کلیانی کے پیچھے !" میری آواز میں شدید حیرانی تھی .

" ایک پنج کلیانی ' دوسرے پہلوٹھی کے جڑویں پتر ' حق ہاہ " ابا نے پرنا سر پر لپیٹ لیا اور لسی کا چھنا خالی کر کے چینو کو پکڑا دیا .

" کرماں والیاں نو ملدے نے ایہو جیے شوق بسم الله کر کے ." ابا کسی اور ہی دنیا میں بولا اور وضو کرنے لگا .

" کیسی ہوتی ہو گی پنج کلیانی ." میں سارے پنڈ کے جانور دیکھتا پھرا لیکن وہ مجھے کبھی نظر نہ آئی. پنج کلیانی تک تو خیر تھی مگر ابے نے دوسری خواہش کا اظہار کر کے میرے اندر کی اکڑ'میرے اکیلے ہونے کا فخر و غرور چھین لیا تھا . اب میں نہ تو چینو کو مارتا اور نہ اماں سے لڑتا . ابا کو پیٹھ پیچھے گلیاں دینا تو میں نے کب کا چھوڑ دیا تھا . یہ سب چھوڑ کر بھی سکوں کی نیند نہ آئ تو میں نے پنجرہ کھول کر سارے کبوتر اڑا دیے. اماں اور چینو کے روکتے روکتے ہی پنجرہ بھی توڑ ڈالا . اور سارا دن مارا مارا پھرتا رہا . اور اگلے دن صبح صبح ناشتہ کیے بغیر سکول چلا گیا .

" ماسٹر جی ! مجھے دسویں میں وظیفہ لینا ہے ."