SIZE
2 / 6

" خاموشی کا احترام کریں۔" میں معصوم انسان خاموشیوں کا احترام والوں میں سے ہوں' مگر میرا موبائل برائٹ نائٹ کی گھنٹیاں بجاتا' اور مینا حفیظ کی لمبی ہیل کی ٹک ٹک میرے قریب آتی۔ میں زمانے بھر کا بے نیاز بنا " آگ کا دریا" بڑھتا نطر آتا ۔

" آپ کو خاموشی اچھی نہیں لگتی؟"

" آں' نہیں ' نہیں تو ' میں تو خاموشیوں کا بہت فین ہوں۔" زمانے بھر کی معصومیت جانے کیوں مجھ پر ختم سی ہو جاتی۔۔۔۔۔ اف صدام حسین دی گریٹ۔

" آئندہ اپنا فون سائلنٹ موڈ پر رکھا کریں۔" کیچر میں سیدھے لمبے بال جکڑے ہوۓ لیڈ پنسل کان پر اٹکا رکھی تھی۔ کالی ذہین آنکھیں صدام حسین دی گریٹ پر جمی تھیں۔

" میں پوری کوشش کروں گا۔"

" کوشش " وہ چلائی تھی ' لوگ دیکھنے لگے ' ہم دونوں معزرت کے سے انداز میں مسکراۓ۔

" میرا مطلب ہے ' آئندہ ایسا نہیں ہو گا۔" میں نے یقین دلایا تھا۔ وہ جانے لگی تھی ٹک ٹک۔۔۔۔۔

" سنیں پلیز" میں نے آواز دی ' وہ تھمی' پلٹ کر دیکھا خشمگیں نظریں۔

" یس۔"

" یہ آپ کی پنسل! نازک پنسل شاید آپ کے چلانے کا بوجھ نہ برداشت کر سکی۔"

غصے میں تھر تھر کانپتی مینا حفیظ نے پنسل جھپٹی اور اپنے ڈیسک کی طرف بڑھ گئی۔ مقدس خاموشی میں گھڑی کی آواز گونجتی رہی ' ہلکی' مدھم' میرا مطالعے کا وقت ختم ہو گیا تھا۔میں ہولے سے اٹھا ۔ آگ کا دریا' مینا حفیظ کے سامنے میز پر رکھی۔ وہ چشمہ لگاۓ انگلش اخبار پڑھ رہی تھی۔ میں نے سوچا۔ " آئی ایم امپریسڈ" مگر یہ کیا؟ مقدس خاموشیوں میں شرارت کا پہر آن براجمان ہوا' شریر پہر۔

" سنیں۔" میں نے آواز دی تھی۔ جینئیس لیڈی نے کافی کا کپ ڈیسک پر پٹخا۔ غصیلی نظریں ' میں ڈر سا گیا تھا۔

" اب کیا ہے؟" ڈپٹ کر پوچھا گیا تھا۔ میرا دل چاہا تھا کاش مینا حفیظ بھی کوئی شرماتی لجاتی مشرقی ناری ہوتی جو کم از کم یوں تو نہ کرتی اور میں معصوم صدام ابن حسین اس کی آنکھوں کے ایٹم بموں سے محفوظ رہتا۔

" ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے۔"

" اب بتائیں بھی ' کیا کہنا ہے؟" غصے سے چہرے نے رنگ بدلے نیلا' پیلا' لال۔

" مس مینا حفیظ! آپ " دی نیوز" الٹا پڑھے جا رہے ہیں۔" یہ کہہ کر میں مکمل اطمینان اور سکون سے خاموشیوں کے مقدس ماحول سے باہر نکل آیا تھا۔

پیچھے دیکھو تو خاموشیوں کے مقدس پہر میں شرارت کے قہقہے پھوٹ پڑے ہیں۔

آج مینا حفیظ " دی نیوز" سیدھا پڑھ رہی تھی۔ خطرناک حد تک جان لیوا سنجیدگی سے مجھے دیکھا اور چابیوں کا گچھا ڈیسک پر پٹخ دیا گیا۔

" الماری نمبر 13' چابی نمبر 26۔"