SIZE
4 / 12

" اوہ مائی گاڈ۔۔۔ آج کا ڈرامہ بہت شاندار رہا۔۔۔ ہال آدھا گھنٹہ تالیوں سے گونجتا رہا تھا۔۔۔۔" وہ اب ریوالونگ چئیر پر گھوم رہی تھیں اور ساتھ ساتھ عقیدت کو دیکھ رہی تھیں۔ شہریار نے میگزین ٹیبل پر رکھ دیا اور مس نیلم کی متوجہ ہوا تھا۔

" آپ نے مجھے بتایا کیوں نہیں تھا کہ میرے ساتھ عقیدت ایکٹ کرے گی۔۔۔۔؟" لہجے میں احترام کے ساتھ ساتھ ناراضی کی جھلک واضح تھی۔۔۔ مس نیلم نے بغور عقیدت کو دیکھا تھا۔

" قسم سے شیری مجھے علم نہیں تھا کہ ردابہ فتنی مجھے دھوکہ دے گی اور عین وقت پر رفو چکر ہو جاۓ گی ۔۔۔ اسے سلیکٹ کرنے سے پہلے میں نے عقیدت کو کہا تھا مگر اس نے انکار کر دیا تھا۔۔۔ مگر اب مجھے کچھ تو کرنا تھا مجبوری تھی۔۔۔۔ میڈیا' مہمان سب کے سامنے کتنی سبکی ہوتی۔۔۔ اسی وجہ سے میرے بہت اصرار کرنے پر عقیدت راضی ہوئی تھی۔۔۔ اب پلیز ۔۔۔ تم اسے کچھ نہ کہنا۔"

عقیدت نے ان کی بات ختم ہونے ہر چور نظروںسے اسے دیکھا تھا۔۔۔ پیشانی پر پڑی شکنیں آہستہ آہستہ کم ہونے لگی تھیں۔۔۔۔ طالبات اڑن طشتریوں کی طرح دوپٹے اوڑھے خارجی دروازے کے باہر جا رہی تھیں۔۔۔۔ کچھ کے ہاتھوں میں کوک تھیں جبکہ کچھ کارن فلیکس پکڑے ہوۓ تھے۔۔۔ وہ اٹھ کھڑا ہوا تھا۔

" ٹھیک ہے! جلدی آؤ میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں" وہ اب ڈائریکٹ دروازے کی طرف بڑھ گیا تھامگر اس بار اس کا مخاطب عقیدت تھی۔۔۔۔ آئینے میں عکس باقی تھے۔

وہ دونوں مس نیلم کے کمرے میں بیٹھی تھیں۔۔۔ پورے کمرے میں حرارت پھیلی ہوئی تھی۔

" شہریار نے تمہیں کچھ کہا تو نہیں تھا۔۔۔۔؟" سم نیل کے سوال پر حرا نے بھی اسے دیکھا تھا۔

" کہا تو کچھ نہیں تھا ۔۔۔ بس میرے ہاتھ کی کافی صبح ٹیبل پر پڑی ہوئی ملی۔۔۔۔ بریانی کی پلیٹ ڈھکی ہوئی ہی ملی۔۔۔۔ پہلے کچن میں ہاتھ بٹاتا تھا۔۔۔ اس دن سارے کام مجھے خود کرنے پڑتے تھے۔۔۔ پہلے اپنے موزے خود دھوتا تھا ' مجھے نہیں دھونے دیتا تھا۔۔۔ اس دن ہفتے بھر کی میلی شرٹس اور موزے مجھ معصوم سے دھلواۓ گئے۔"

ریک میں کتاب ڈھونڈتی مس نیلم ہنستی تھیں۔۔۔۔

" واؤ سو رومنٹک ۔" حرا نے بھی مسکراہٹ مشکل سے دبائی تھی ۔۔۔ وہ تینوں کافی پیتی رہیں۔۔۔ حرا کو کافی پیتے اچھو لگا تھا۔

انار کلی ڈرامہ کے آڈیشن میں ایسے نادر نمونے دریافت ہوۓ کہ پوچھو مت ۔۔۔ اوم شانتی اوم کو آڈیشنز کو بھی مات دے دی گئی۔۔۔۔ نورین نے تو ڈانس کے وہ اسٹیپ کیے تھے کہ آنکھیں زمین پر جا پڑیں۔۔۔۔ رضیہ پنجابن کو جب پتا تھا کہ مقابل شیری ہے تو اس نے سریلی چیخ مار کر کہا تھا۔

" ہاۓ میں لٹی گئی آں۔۔۔۔" پھینی ناک والی آمنہ نے چست چولی دامن پہنا اور جب لہک لہک کر ریہرسل کرنے آئی تو کمر پر ایک شگاف پڑ چکا تھا۔۔۔۔ تھل تھل کرتا وجود کہاں نازک چولی دامن میں سمٹ کر آنے والا تھا۔۔۔۔؟ پروین عرف پینو جو بقول اس کے مس ورلڈ تھی مٹکتی ہوئی آئی اور نزاکت سے چھوٹی آنکھوں میں شرمیلا پن طاری کیا اور کہا۔

" اگر انار کلی ڈسکو چلی آئٹم سانگ پر پرفارمنس کرنی ہو تو مجھ سے ضرور رابطہ کیا جاۓ۔۔۔۔"