SIZE
1 / 4

" گھیئے (لوکی) کا حلوہ جب میری خالہ نے پہلی بار میرے خالو کو کھلایا تھا تو خوش ہو کے انہوں نے میری خالہ کو پورے پانچ سو روپے دیئے تھے۔ یہ آج سے بیس سال پرانا واقعہ ہے۔ اور ایک آپ کہ پورا پیالہ کھا کے بھی روکھی سوکھی واہ! واہ پر ہی ٹرخا دیا مجھے۔"

عائلہ نے منمناتی ہوئی آواز میں منہ بسورتے ہوئے گلہ کیا۔

ٹشو پیپر سے منہ صاف کرتے سفیر کے ہاتھ وہیں رک گئے۔ لمحہ بھر کو اس نے عائلہ کی طرف دیکھا، جو ابھی تک شکوہ کناں نظروں سے شوہر کو دیکھ رہی تھی۔ سفیر نے ایک وزنی ڈکار کے ساتھ دیسی گھی کی خوشبو میں رچا بسا ٹشو پیپر عائلہ کے ہاتھ میں پکڑی خالی پلیٹ میں یوں ادائے بے نیازی سے دھر دیا۔ گویا کسی فا ئیو اسٹار ہوٹل کے بیرے کو ہزار روپے کے کئی کڑ کڑاتے نوٹ بطور ٹپ ادا کیے ہوں۔

" پہلی بات تو یہ کہ میں تمہارا خالو نہیں ہوں اور دوسری بات یہ کہ تم شاید بھول رہی ہو کہ عرصہ دراز تک تمہیں مجھ سے شکایت رہی کہ میں تمہارے ہاتھ کے بنے کھانوں کی تعریف نہیں کرتا۔ اب میں نے تعریف

کی ہے تو تمہارا فرمائشی پروگرام چل نکلا ہے۔ میرے نانا جی نے ایک بار مجھے نصیحت کی تھی کے پودوں اور عورتوں کی کانٹ چھانٹ کرتے رہنا انہیں زیادہ ڈھیل نہیں دینی چاہیے، ورنہ بہت تیزی سے پھیلنے لگتے ہیں۔ پودوں کا تو جنگل بن ہی جاتا ہے، لیکن عورتوں کی فرمائشوں کا جنگل، توبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ توبہ۔"

سفیرکانوں کو ہاتھ لگاتا اٹھ کھڑا ہوا۔ عائلہ بے زاری سے برتن سمیٹنے گی۔ آه! فرمائشوں کا تو نہیں ، لیکن اس کے خوابوں کا جنگل بہت وسیع اور گھنا تھا۔ اب شادی کے بعد ایک ایک کر کے امید کی ساری کلیاں دم توڑ گئی تھیں۔ آس کے غنچے مرجھا گئے تھے کہ اس گھر میں شادی کے بعد روز اول سے ایک ہی اصول اس کے لیے وضع کیا گیا تھا۔

" گر بہ بشتن روز اول۔"

فیروزہ بیگم شہر کی نامور سوشل ورکر تھیں۔ دور اندیش - شاطر ذہن اور طویل المیعاد منصوبہ بندی میں با کمال، ان کا ہر تیر نشانے پر فٹ بیٹھتا اور حسب توقع مثبت نتائج برآمد ہوتے۔ اگرچہ خاندان ایک سے بڑھ کر ایک خوش شکل، تعلیم یافتہ لڑکیاں موجود تھیں۔ علاوہ ازیں باہر سے بھی ہم پلہ خاندانوں کے امراء آس لگائے بیٹھے تھے، لیکن فیروزہ بیگم کی دور رس نگاہیں دور پار کے ایک رشتے دار کی منجھلی بیٹی پہ جا ٹھہریں۔ قصباتی شہر اور لوئر مڈل کلاس فیملی کی چھ بیٹیوں میں عائلہ کا تیسرا نمبر تھا۔ قبول صورت، واجبی تعلیم اور پھر فیروز بیگم بنے جہیز کے نام پر ایک ہیسہ تک وصول نہ کیا تھا۔ سوشل سرکل میں انہوں نے خوب داد سمیٹی۔